فلسطین کی سماجی اور سیاسی جماعتوں ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے غزہ کی پٹی پر عاید اسرائیلی کی ناکہ بندی کے خلاف ہفتہ انسداد ناکہ بندی غزہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ فلسطینی تنظیموں کی جانب سے عالم اسلام، عرب ممالک اور عالمی برادری سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ محصورین غزہ کی حمایت کے لیے صدائے احتجاج بلند کریں تاکہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا جا سکے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی توڑنے میں سرگرم قومی تحریکوں کے رابطہ کار علاء البطہ نے غزہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ انہوں نے متفقہ طورپر 31 مئی سے قبل ہفتہ انسداد ناکہ بندی غزہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ہفتہ اکتیس مئی سنہ 2010ء کو غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے آنے والے ترکی کے امدادی جہاز مرمرہ پر اسرائیلی فوج کی ننگی جارحیت کے چھ سال مکمل ہونے پر منایا جا رہا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے بین الاقوامی امدادی قافلوں کو غزہ کی جانب روانہ کرنے میں مدد کریں۔
قبل ازیں غزہ کی پٹی میں خواتین کے زیراہتمام ایک عظیم الشان مظاہرے کا اہتمام کیا گیا، جس میں ہزاروں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے البطہ نے کہا کہ غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کا مطالبہ نہ صرف فلسطینی قوم کا ہے بلکہ زندہ ضمیر انسانیت اسرائیل کے اس کھلے ظلم کے خلاف ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے علم بردار ادارے انسداد ناکہ بندی غزہ کے لیے ہم آواز ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مرمرہ پر اسرائیلی فوج کی جارحیت کی سالگرہ کے موقع پر فلسطین بھر اور ملک سے باہر بھی انسداد ناکہ بندی کے حوالے سے سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔ اس حوالے سے احتجاجی مظاہرے، ریلیوں اور سیمینارز کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے ترکی میں ہونے والی عالمی امن کانفرنس میں شریک 60 ممالک کے 600 مندوبین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور عالمی کانفرنس میں بھی آواز بلند کریں۔
خیال رہے کہ 31 مئی سنہ 2010ء کو فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی طرف امدادی سامان لے کرآنے والے بحری جہازوں کے قافلے’فریڈم فلوٹیلا‘‘ میں شامل ترک امدادی جہاز مرمرہ پر اسرائیلی بحریہ نے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں کم سے کم 9 ترک رضاکار شہید اور 50 سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے امدادی جہازوں کے ساتھ آنے والے 600 عالمی امدادی کارکنوں کو یرغمال بنا لیا تھا اور امدادی سامان بھی لوٹ لیا تھا۔