فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں معمولی نوعیت کے جرائم کے تحت 350 فلسطینی جیلوں میں جرمانہ ادا نہ کرنے کے باعث قید ہیں مگر ان کی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں نے قیدیوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن روشن کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں غزہ کے ایک مخیر شہری نے ’’ص ا‘‘ نامی قیدی کا جرمانہ ادا کر کے اسے جیل سے رہائی میں اس کی مدد کی۔ اس واقعے کے بعد غزہ میں فلاحی اداروں اور مخیر حضرات نے ایک نئی مہم شروع کی ہے، جس کے تحت غزہ کی پٹی کی جیلوں میں قید 350 ان قیدیوں کی رہائی کے لیے عطیات جمع کیے جا رہے ہیں جو محض جرمانہ کی رقم ادا نہ کرنے کے باعث قید ہیں۔
غزہ میں پولیس چیف تیسیر البطش کا کہنا ہے کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ عدالتوں کی جانب سے جرمانوں کی سزائیں ادا نہ کرنے والے قیدیوں کی مدد کے لیے مخیر حضرات آگے آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چونکہ ملزمان کو جرمانے عدالتوں کی طرف سے بہ طور سزا کیے گئے ہیں اس لیے وہ عدالتوں فیصلوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی قیدی کو جرمانہ وصول کیے بغیر رہا نہیں کر سکتے ہیں۔
تیسری البطش نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کی جیلوں میں ایسے 350 شہری قید ہیں جو جرمانہ کی رقوم ادا کر کے رہا ہو سکتے ہیں اور ان کے ذمہ 7000 شیکل جرمانہ کی رقوم ہیں۔
ادھر فلسطینی وزرت اوقاف کے سیکرٹری حسن الصیفی کا کہنا ہے کہ قیدیوں کو ان کے جرمانے ادا کر کے چھڑانا ہمارا دینی اور اخلاقی فریضہ ہے۔ اس فریضے کی ادائی میں ہمیں کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔