اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ سے متاثرہ اڑھائی ہزار خاندانوں میں سعودی عرب کی جانب سے دی گئی 7 ملین ڈالرکی امدادی رقم کی تقسیم کا مرحلہ وار آغاز کیا ہے۔ یہ رقم سعودی عرب کے ترقیاتی بنک کے توسط سے اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے تک پہنچائی گئی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے دی گئی امدادی رقم غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ سے متاثرہ 2460 خاندانوں میں تقسیم کی جائے گی۔ یہ رقم ان شہریوں کو ادا کی جائے گی جن کے مکانات جزوی یا کلی طور پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہو چکے ہیں۔ امدادی رقوم کی ادائیگی کا سلسلہ 6 ماہ تک جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارہ اور کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے سرگرم ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی’اونروا‘ کے ساتھ ایک معاہدہ طے پایا گیا، جس کے تحت غزہ کی پٹی میں جنگ سے متاثرہ خاندانوں کو 31.8 ملین ڈالر کی رقم ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس میں سعودی عرب کی طرف سے دی گئی سات ملین ڈالر کی رقم بھی شامل تھی۔ اس رقم سےغزہ میں جنگ سے تباہ ہونے والے گھروں، اسپتالوں اور اسکولوں کی تعمیر نو کی جائے گی۔