اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے دو سال قبل مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی شہریوں کے ہاتھوں تین یہودی آباد کاروں کے اغواء اور ان کے قتل کو تحریک آزادی کی کشمکش میں ایک نئی جہت قرار دیتے ہوئے اغواء کاروں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
خیال رہے کہ دو سال قبل 13 جون 2014ء کو دو فلسطینی شہریوں عامر ابو عیشیٰ اور مروان القواسمی نے الخلیل شہر سے تین یہودی آباد کاروں کو اغواء کیا اور انہیں 19 دن تک مسلسل غایب رکھا گیا۔ اسرائیلی فوج نے مغویوں کے ٹھکانے کا پتہ چلانے کے بعد ایک آپریشن کیا تھا جس میں تینوں مغوی یہودی ہلاک اوراغوا کار شہید ہوگئے تھے۔ اس واقعے کو آج دو سال مکمل ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے مرکزی رہ نما عبدالرحمان شدید نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دو سال پیشتر دو فلسطینی مجاھدین عامر ابو عیشہ اور مروان القواسمی نے تین یہودی آبادکاروں کو اغواء کے بعد بیس تک رپورش رکھ کے یہ ثابت کیا ہے کہ غاصب دشمن کے خلاف فلسطینیوں کی جدو جہد ایک نئے موڑ میں داخل ہوچکی ہے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ ان کی جماعت وطن عزیز کی آزادی، مقدس مقامات کو یہودی قابضوں سے آزاد کرانے اور اسرائیلی دشمن کی جیلوں میں پابند سلاسل تمام فلسطینیوں کی رہائی کے لیے ہرمحاذ پر جدو جہد جاری رکھے گی۔