قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں جمعرات کے روز گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم ایک درجن فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والے شہریوں میں سات سابق اسیران بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائیوں میں الخلیل شہر سے ایک عالم دین اور ایک صحافی کو بھی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن کے دوران فلسطینی شہریوں کی جانب سے قابض فوجیوں پر سنگ باری اور پٹرول بم حملے بھی کیے گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شمالی الخلیل میں فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوج کے ایک کنٹرول ٹاور پر سنگ باری کے بعد پٹرول بم پھینکے۔ سرائیلی میڈیا کے مطابق فلسطینیوں کی جانب سے کنٹرول ٹاور پرکم سے کم 10 پٹرول بم پھینکے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے 12 فلسطینیوں میں پانچ ’دہشت گردی‘ کی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔
ادھر رم اللہ میں دورا القرع اور عارور قصبوں میں اسرائیلی فوج نے کریک ڈاؤن کرکے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ کریک ڈاؤن کے دوران گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا گیا اور گھروں میں موجود قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی گئی۔
بیت لحم کے نواحی علاقے بیت فجار اور نابلس میں قصرہ کے مقام پر بھی گھر گھر تلاشی کی مہم چلائی گئی جب کہ الخلیل میں تلاشی کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔