اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےسیاسی شعبے سربراہ خالد مشعل اور ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے استنبول میں گذشتہ روز ہونے والی ملاقات میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات ختم کرنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل جماعت کے اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ گذشتہ روز ہی ترکی پہنچے تھے جہاں انہوں نے صدر ایردوآن سے تفصیلی بات چیت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ترک صدر اور حماس کے لیڈرکے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والے اختلافات ختم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خالد مشعل نےفلسطین میں قومی مفاہمت کے ضمن میں ہونے والی سفارتی مساعی سے بھی ترک صدر کو آگاہ کیا۔
ترک خبر رساں ایجنسی’اناطولیہ‘ کے مطابق خالد مشعل اور ان کے ہمراہ آئے وفد نے استنبول میں ’یلدز مابین‘ محل میں ترک صدر سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر ترک صدر نے فلسطینی دھڑوں کو باہمی اختلافات بھلا کر قومی مفاہمت کےتحت آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات کے دوران صدر ایردوآن نے یقین دلایا کہ ترکی مظلوم فلسطینیوں کی مدد اور ان کے بنیادی حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ بدھ کو بھی حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت پر ترک قیادت اور قوم کا شکریہ ادا کیاتھا۔
خالد مشعل کی جانب سے وہ بیان اس وقت سامنے آیا تھا جب ترک وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے غزہ کی پٹی پر عاید پابندیوں کا خاتمہ اولین شرط ہے