اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس ‘ نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کے خلاف منظم سازشیں کی جا رہی ہیں۔ فلسطینی تحریک آزادی اور تحریک مزاحمت ایک طرف صہیونی ریاست کے محاصرے میں ہے اور دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی ’یوم القدس‘ کے موقع پرجاری کردہ ایک بیان میں حماس نے مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے پنجہ یہود سے آزادی تک جہاد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ محض کھوکھلے نعروں سے بیت المقدس آزاد ہوتا ہے اور نہ ہی قبلہ اول کا دفاع کیا جا سکتا ہے۔ مسلم امہ بیت المقدس کی آزادی چاہتی ہے تو وہ فلسطینیوں کی مالی اور فوجی مدد کرے۔ فلسطینیوں کو اسلحہ فراہم کیا جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی سازشوں میں عرب خطے میں بھڑکائی بدامنی کے نتیجے میں القدس کا معاملہ دب کر رہ گیا ہے۔ اسرائیل پورے عرب خطے میں انتشار اور انارکی کو ہوا دے کر مسئلہ فلسطین کا تصفیہ کرنا چاہتا ہے۔
فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حماس نے کہا کہ بزدل صہیونی نہتے اورمعصوم فلسطینی بچوں کوبھی گولیوں سے چھلنی کررہے ہیں۔ ایسے میں پوری مسلم امہ اور تمام عرب ممالک کو فلسطینیوں کی پشت پناہی کرنا ہوگی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطین صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ یہ تمام عرب اور مسلمان ممالک کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اس کے حل کے لیے پوری مسلم امہ کو اپنا کردار نبھانا ہو گا۔