حال ہی میں اسکاٹ لینڈ کے ’’سلٹیک اسپورٹس فین کلب‘‘ نے یورپی یونین کی طرف سے دو فلسطینی فلاحی اداروں پر پابندیوں کے نفاذ کے جواب میں انہی اداروں کے لیے عطیات جمع کرنے کی منفرد مہم شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے متوقع پابندیوں کے پیش گی ردعمل میں اسکاٹ اسپورٹس فین کلب کی طرف سے فلسطینی این جی اوز کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم کو غیرمعمولی طور پر سراہا گیا ہے۔
خیال ہے کہ حال ہی میں اسکاٹ لینڈ اور اسرائیل کی ’ھبو گیل بئر سبع‘‘ ٹیموں کے درمیان ہونے والے مقابلوں کے دوران گراؤنڈ میں اسکاچ تماشائیوں نے فلسطینی پرچم لہرا کر اسرائیلی بائیکاٹ کا اظہار کیا تھا جس پر صہیونی ریاست کی طرف سے اسکاٹ لینڈ پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سلٹیک فین کلب کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کلب نے matchthefineforpalestine# کے عنوان سے سوشل میڈیا پر مہم شروع کی ہے جس میں دو فلسطینی تنظیموں کے لیے عطیات دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ مہم شروع کیے جانے کے چند گھنٹوں میں 48 ہزار آسٹریلوی پاؤنڈز عطیات جمع ہو چکے ہیں۔
سلٹیک فین کلب کی طرف سے فلسطینی تنظیموں کی مدد کے لیے یہ مہم ایک ایسے وقت میں شروع کی ہے جب دوسری جانب یورپی یونین کی فٹ بال فیڈریشن نے فٹ بال کے مقابلوں کے دوران فلسطینی پرچم لہرائے جانے کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ یورپی یونین کی حکومتوں کی طرف سے بھی اسکاٹ لینڈ میں تماشائیوں کی طرف سے فلسطینی پرچم لہرائے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے مگر اسکاچ تماشائیوں نے یورپی یونین کی تنقید نہ صرف مسترد کر دی ہے بلکہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے امدادی مہم بھی شروع کی ہے۔