اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے نواجوان رہ نما اور سماجی کارکن کو تین سال قید اور پچیس ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوجی عدالت کی جانب سے 27 سالہ اسیر انس صدقی الجعبہ کو منگل کے روز حماس سے تعلق اور اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں تین سال قید اور پچیس ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے فلسطینی سماجی کارکن کو اسرائیلی فوج نے 17 جون 2014ء کو حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے وقت اسرائیلی فوجیوں نے اس کے گھر میں توڑپھوڑ کے ساتھ اہل خانہ کو بھی زد و کوب کیا تھا۔
گرفتاری کے بعد الجعبہ کو عتصیون نامی جیل میں منتقل کیا گیا۔ اس پر حماس سے تعلق اور اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا۔ فلسطینی قیدی کو وکیل کا حق نہیں دیا گیا اور نہ ہی اسے عدالت میں اپنا موقف بیان کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ انس الجعبہ ماضی میں بھی متعدد مرتبہ اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔