برلن – مرکزاطلاعات فلسطین
جرمنی نے اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز UNOPS) ) کے ساتھ طے پائے ایک معاہدے کے مطابق غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کو تیز کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے طریقہ کار کے کام کو بڑھانے کی خاطر 6 ملین یورو مالیت کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
یہ مالی مدد سلامتی کونسل کی قرارداد 2720 (2023) کے مطابق غزہ میں بگڑتے ہوئے بحران سے نمٹنے اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کے لیے جرمنی کے انسانی ہمدردی کے عزم کے فریم ورک کے اندر آتی ہے، جس کا مقصد اقوام متحدہ کی نگرانی میں محفوظ راہداریوں کے ذریعے امداد کی تقسیم کے کاموں کو بہتر بنانا ہے۔
جرمن مالی امداد کئی اہم اہداف کے حصول کے لیے مختص کی جائے گی، جس میں غزہ کے اندر امداد پہنچانے کے لیے ٹرکوں کی خریداری کی لاجسٹکس کو مضبوط بنانا اور اردنی ہاشمی مملکت کے چیریٹیبل آرگنائزیشن کی ثالثی کے ذریعے اسے اردنی راہداری کے ذریعے فراہم کرنا اور آپریشنل کارکردگی کو بڑھانا شامل ہے۔
اس سپورٹ میں کراما اور الغاباوی کراسنگ پر ٹرکوں کے لیے انتظار کی جگہیں بنانے کے لیے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا بھی شامل ہے تاکہ سپلائی کی روانی کو تیز کیا جا سکے۔
القدس میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے پراجیکٹ سروسز کی ڈائریکٹر کرونا ہرمن نے جرمن شراکت کی تعریف کرتے ہوئے اسے قرار داد 2720 کے طریقہ کار کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے "سخاوت مندانہ اور اہم قدم” قرار دیا۔
رواں ماہ 12 نومبر کو اقوام متحدہ کےرابطہ دفتر برائے انسانی امور ’اوچا‘ نے تصدیق کی تھی کہ شمالی غزہ کی گورنری تک انسانی ہمدردی کی رسائی بہت محدود ہے، جس نے شمالی غزہ کی پٹی میں باقی فلسطینیوں کے مستقبل کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی ناکہ بندی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔