اسرائیل کے طبی ذرائع نے خبر دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں دو سال سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ارون شاؤل کے والد ہرٹزل شاؤل طویل علالت کےبعد انتقال کر گئے ہیں۔
تل ابیب میں قائم ’’شیبا‘‘ اسپتال کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ 56 سالہ ہرٹزل شاؤل کینسرمیں مبتلا تھے اور گذشتہ کئی ماہ سے اسپتال میں زیرعلاج تھے۔
خیال رہے کہ ہرٹزل شاؤل نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے بیٹے ارون شاؤل کی رہائی کے لیے بھرپور مہم چلائی تھی۔ کوئی دو ماہ قبل ہرٹزل نے بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے باہر کئی دن تک بیٹے کی بازیابی میں ناکامی کے خلاف احتجاجی دھرنا بھی دیا تھا۔
ارون شاؤل کے بارے میں بھی دو رائے پائی جا رہی ہیں۔ ایک خیال کے مطابق وہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں زندہ ہے جب کہ بعض رپورٹس میں اسے مردہ قرار دیا گیا ہے کیونکہ گرفتاری کے وقت وہ شدید زخمی تھا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ارون شاؤل اور دیگریرغمالی فوجیوں کی بازیابی کے لیے ہرسطح پر کوششیں جاری رکھیں گے۔