اسرائیلی جیلوں میں قید تین بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عالمی سطح پر بین الاقوامی ادارے متحرک ہو گئے ہیں۔ اسلامی تعاون تنظیم[او آئی سی] سمیت کئی بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کا معاملہ پوری شدت کے ساتھ اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق او آئی سی میں فلسطین کے مستقل مندوب احمد الرویضی نے کہا ہے کہ انہوں نے تنظیم کے تمام ممبر ممالک سے رابطہ کیا ہے اور ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے احمد البلبول، محمود البلبول اور مالک القاضی کی رہائی کے لیے عالمی فورمز پر آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے زیرانتظام ایک کمیٹی سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔
الرویضی نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں کویت کے مستقل مندوب منصور العتیبی جو اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے بھی اقوام متحدہ میں مندوب ہیں سے بھی رابطہ کیا ہے اور ان سے بھی فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے معاملے پر بات چیت ہوئی ہے۔ الرویضی نے کہا کہ اقوام متحدہ میں کویتی سفیر پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی بھوک ہڑتالیوں کی جانیں بچانے کے لیے اپنا سفارتی کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں انتظامیی حراست کی پالیسی کے تحت 700 فلسطینیوں کو مسلسل پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ ان میں بعض کم عمر بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
انتظامی حراست اسرائیلی حکومت کی طرف سےایک ایسی ظالمانہ سزا ہے جس کے تحت کسی بھی فلسطینی کو محض شبے کی بنیاد پر کئی کئی ماہ تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ صہیونی فوج کو اختیار ہے کہ وہ چاہئیں تو کسی بھی انتظامی قیدی کی سزا میں بار بار توسیع کر سکتے ہیں۔
فلسطینی سفیر کا کہنا ہے کہ وہ عالمی سطح پر انتظامی حراست کی ظالمانہ سزا کے خلاف بھی مہم چلا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں اسلامی تعاون تنظیم کو بھی متحرک کیا گیا ہے اور دیگرعالمی اداروں سے بھی اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا ہے۔