فلسطین میں یکم اکتوبر 2015ء کو ملک میں صہیونی ریاست کی دہشت گردی اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کے خلاف بہ طور احتجاج شروع کی گئی تحریک انتفاضہ القدس کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ انتفاضہ القدس کے ایک سال پورا ہونے پر کل جمعہ 30 ستمبر کو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے یوم الغضب کی کال دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور قومی اور عوامی انجمنوں سے پرزور اپیل کی گئی ہے کہ وہ کل جمعہ کے روز سڑکوں پر نکل پر صہیونی ریاست کی منظم دہشت گردی کے خلاف احتجاجی ریلیوں میں شرکت کریں۔
بیان میں عوام الناس سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ انتفاضہ القدس کا ایک سال پورا ہونے پر گھروں سے نکل کر صہیونی ریاست کی منظم دہشت گردی، مقدس مقامات کی بے حرمتی کے تسلسل، فلسطین میں غیرقانونی یہودی آباد کاری اور فلسطینیوں کے ماورائے عدالت قتل عام کے خلاف منعقد ہونے والی ریلیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انتفاضہ القدس کی ریلیوں میں شرکت کرنا تمام شہریوں کی اخلاقی، قومی اور سماجی ذمہ داری ہے یہ شہداء کے خون کے ساتھ وفاداری کا ثبوت ہے۔ فلسطینی قوم سڑکوں پر نکل کر پرامن احتجاج سے یہ ثابت کرے کہ ہم صہیونی غاصبانہ قبضوں اور طاقت کے وحشیانہ استعمال سے خوف زدہ نہیں اور نہ ہی اپنے بنیادی حقوق اور مطالبات سے دستبردار ہو رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کو فلسطین میں صہیونی ریاست کے خلاف احتجاج شروع ہوا تھا۔ بعد ازاں یہ احتجاج تحریک انتفاضہ کی شکل اختیار کر گیا۔ صہیونی فوج نے تحریک انتفاضہ کو ناکام بنانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری رکھا جس کے نتیجے میں 248 فلسطینی شہید اور ہزاروں کو زخمی اور گرفتار کیا گیا۔