بین الاقوامی خواتین سیاسی اور سماجی کارکنوں کی کوششوں سے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کے عوام تک امدادی سامان پہنچانے کے لیے بھیجے گئے دو امدادی بحری جہاز اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں مگر جیسے جیسے وہ غزہ کی طرف بڑھ رہے ہیں صہیونی فوج کی طرف سے حملے کا خطرہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ اگر اسرائیلی فوج کی جانب سے امدادی جہازوں کو روکا نہ گیا تو وہ آج بدھ کی شام یا کل صبح تک غزہ کے ساحل پر لنگر انداز ہو جائیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بین الاقوامی فریڈم فلوٹیلا اتحاد میں شامل انسداد معاشی ناکہ بندی بین الاقوامی کمیٹی کے مندوبین نے غزہ کی پٹی میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ اسرائیلی بحریہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے خواتین کی کوششوں سے بھیجے گئے امدادی قافلوں’الزیتونہ‘ اور ’الامل‘ پر شب خون مارے گی اور امدادی سامان کی لوٹ مار کے ساتھ ساتھ خواتین رضاکاروں کو بھی گرفتار کرے گی۔
منگل کے روز غزہ کی پٹی میں انسداد معاشی ناکہ بندی کمیٹی کی طرف سے ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ دونوں امدادی قافلے عالمی سمندری حدود میں سفر کر رہے ہیں۔ توقع ہے کہ دونوں امدادی جہاز اگلے ایک یا دو روز میں غزہ کے ساحل پر پہنچ جائیں گے۔ کمیٹی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ صہیونی فوج امدادی قافلوں کو روکنے اور ان کی لوٹ مار کی کوشش کر سکتی ہے۔ انسداد ناکہ بندی کمیٹی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کے محصورین کے لیے امدادی سامان لانے والے بین الاقوامی امدادی جہازوں کو منزل مقصود تک پہنچانے میں مدد کریں اور امدادی قافلوں اور بحری جہازوں پر سوار 15عالمی خواتین سماجی کارکنان کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
ادھر اسرائیلی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز بین الاقوامی امدادی کارکنوں کو غزہ تک امدادی سامان سمیت رسائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ اخباری رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بحریہ غزہ کی طرف عازم سفر دونوں امدادی جہازوں کو روکنے کے لیے سمندر میں کارروائی کے لیے تیار ہے۔