فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم اسرائیل کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے نو فلسطینی شہریوں کو بھاری جرمانوں اور کڑی شرائط مسلط کرنے کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا ہے جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔ رہائی پانے والے فلسطینیوں کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس سے بتایا جاتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی مجسٹریٹ عدالت نے نو فلسطینی شہریوں کو جرمانے وصول کرنے کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ رہائی پانے والوں میں یوسف مصطفیٰ، آد مصطفیٰ، عبداللہ ابو عصب، خالد بوغوش، صالح ابو عصب، راید درویش، شامل ہیں۔ ان سب سے 350 سے 500 شیکل بہ طور جرمانہ وصول کیے گئے جب ان سب کی جانب سے تیسرے فریق نے 5000 شیکل فی کس ضمانت کی ادائی کا فیصلہ کیا ہے۔ ان تمام شہریوں کو جیلوں سے رہا کرنے کےبعد رواں ماہ کی 22 تاریخ تک گھر پرنظر بند رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
دیگر فلسطینی شہریوں محمد خویص کو 1000 شیکل جرمانہ اور 5000 شیکل ضمانت کے عوض رہا کیا گیا اور اسے بھی 22 اکتوبر تک گھر پرنظر بند رکھنے کا حکم دیاگیا ہے۔ دو سگے بھائیوں ناصر اور عمر ابراہیم کو 500 شیکل فی کس اور 12 نومبر تک مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی کی شرط پر رہا کیا گیا۔
صہیونی عدالت کی جانب سے بعض فلسطینی اسیران کی مدت حراست میں توسیع کی گئی۔ ان میں مصباح ابو صبیح شہید کی بیٹی ایمان ابو صبیح بھی شامل ہے۔