اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں بیت المقدس اور غرب اردن میں جاری یہودی توسیع پسندی کے منصوبوں کے لیے اسرائیلی کمپنیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا انکشاف کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ایک کمپنی قریبا 350 ملین شیکل کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
عبرانی جریدہ ’’کول ھعیر‘‘ نے اپنی ایک تازہ اشاعت میں شائع کی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ’نووی ھمعین‘ نامی ایک فرم شمال مشرقی بیت المقدس میں قائم ’’میچور ادومیم‘‘ یہودی کالونی میں 350 ملین شیکل سرمایہ کاری کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ کمپنی یہودی کالونی میں ضم کیے گئے 82 دونم فلسطینی رقبے پر تجارتی اور رہائشی فلیٹس تعمیر کرے گی۔
اس وسیع تر توسیعی منصوبے کے لیے تین مقامات پر اراضی خرید کی گئی ہے۔ ان میں ایک پلاٹ کا رقبہ 60 ہزار مربع میٹر ہے۔ یہاں پر کیفے، گھریلو سامان کے لیے دکانیں، ہوٹل، بچوں کے لیے پارک، فرنیچر سیل سروس، الیکٹرک کا سامان اور اینٹوں کا ایک بڑا گودام بھی بنایا جائے گا۔ مذکورہ تمام مقاصد کے لیے ’’نووی ھعین‘‘ سرمایہ کاری کرے گی۔
اس کے علاوہ ’’یورو اسرائیل‘‘ نامی کمپنی شمالی بیت المقدس میں قائم ’’النبی یعقوب‘‘ کالونی میں 78 مکانات تعمیر کرنے کے بعد انہیں یہودی آباد کاروں کو فروخت کرے گی۔
علاوہ ازیں مذکورہ کمپنی ’’ھارحوما‘‘ کالونی میں 24م بسغات زئیو میں 78، النبی یعقوب میں 78م غرب اردن کے سفلیت شہر میں قائم اریئیل کالونی میں 32 اور مودیعین کالونی میں 96 مکانات تعمیر کرے گی۔
زرفاتی شمعون نامی تعمیراتی کمپنی ھار حوما کالونی میں تین بڑے پلازے تعمیر کرے گی جن میں 142 مکانات تعمیر کیے جائیں گے، جنہیں تعمیر کے بعد فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
’ع۔ اھارون‘ کمپنی بسغات زئیو کالونی میں تیار کردہ 65 میں سے 21 مکانات کو فروخت کرر ہی ہے جب کہ اھارون کمپنی نے نوفی ھبیسغاہ نامی پروجیکٹ کو اگلے چند ماہ میں مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے میں رہائشی اور کمرشل املاک کی تعمیر شامل ہے جس پر لاکھوں شیکل کی سرمایہ کی جا رہی ہے۔