اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے الشفا میڈیکل کمپلیکس کے بارے میں قابض فوج کے جھوٹے بیانیے کو اپنانے کے لیے واشنگٹن کو کڑیتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکا خود بھی جھوٹا ہے اور جھوٹبولنے میں ماہر ہے اور وہ جھوٹ کا ساتھ دے کر غزہ کی پٹی میں قتل عام کا ذمہ دارہے۔
حماس نے کہا کہغزہ میں الشفاء ہسپتال کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے صہیونی فوج کے دعوےکو اپنا کر امریکا نے نہتے شہریوں کےقتل عام میں قابض فوج کی مدد کی ہے۔
حماس نے جمعرات کیشام ایک بیان میں کہا کہ پینٹاگان کا یہ دعویٰ کہ حماس نے الشفاء ہسپتال کو فوجیمقاصد کے لیے استعمال کیا سراسر جھوٹ ہے۔ امریکا اس کے استعمال کا صحیح مقام یاوقت نہیں جانتے۔ پھر امریکی محکمہ خارجہ کا یہ دعویٰ کہ حماس نے ہسپتالوں اوراسکولوں کو فوجی مقاصد کےلیے استعمال کیا۔ یہ سب ایک صریح جھوٹی داستان کی تکرارہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ قابض فوج کے ترجمان کے کمزور اور مضحکہ خیز ڈراموں نے رنتیسی اور الشفاہسپتال پر دھاوا بول کر مریضوں اور طبی عملے کو خطرے میں ڈال کر خود ہی یہ ثابتکردیا کہ وہ غزہ میں نہتے شہریوں کے قتل عام کے لیے جھوٹے دعوےکررہے ہیں۔
انہوں نے زور دیاکہ جھوٹ بولنے پر اصرار اور الشفا ہسپتال کی انتظامیہ کی کال کو نظر انداز کرتےہوئے اسرائیل نے ثابت کیا کہ وہ قتل عام میں ملوث ہے۔
حماس نے بار ہااقوام متحدہ سے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں کو فوجی مقاصد کے لیےاستعمال کرنے کے اسرائیلی دعووں کی تصدیق کو روک کر صہیونی فوج یہ ثابت کررہی ہےکہ وہ ایک سوچے سمجھے منصو بے کے تحت غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہیہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ فوجی مقاصد کے لیے ہسپتالوں اور اسکولوں کو حماس نہیں بلکہ قابض فوج استعمالکررہی ہے جس نے ہسپتالوں کے مریضوں اور بیماروں کو بھی گولیاں مار کر شہید اوردسیوں کو گرفتار کیا ہے۔
حماس نے امریکی صدربائیڈن اور ان کی انتظامیہ کو یاد دلایا کہ قابض دشمن نے زیادہ تر ہسپتالوں پربمباری کی، بجلی، ایندھن اور ادویات تک بند کیں جس کی وجہ سے 35 میں سے 26 ہسپتالغیر فعاول ہوگئے۔ قابض فوج نے 255 اسکولوں کو بھی بمباری سے نشانہ بنایا جن میں UNRWA کے اسکول بھی شامل ہیں جو بے گھر لوگوں کے آباد تھے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ جھوٹ بولنے اور قابض دشمنکو مزید جرائم اور قتل عام کرنے کے لیے گرین سگنل دینے کا عمل امریکا کو سیاسی اور قانونی طور پر ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔