ہفتے کی علیالصبح غرب اردن کے شمالی شہر نابلس شہرکے مشرق میں واقع بلاطہ پناہ گزین کیمپ پراسرائیلی قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں5 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اس حملے میں شہادتوں کے بعد کے بعد مغربی کنارے میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والوں کی تعداد 12 ہو گئی۔
مقامی ذرائع نےاشارہ دیا کہ کیمپ کے مرکز میں مارکیٹ اسٹریٹ پر فتح تحریک کے ہیڈ کوارٹر پر ڈروننے بمباری کی جس سے اس جگہ کو بڑا نقصان پہنچا۔
ہلال احمر سوسائٹینے کہا کہ اس کے عملے نے 7 انتہائی شدید زخمیوں کا علاج کیا، بلاطا کیمپ کی عمارتمیں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں انہیں رفیدیہ کے سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیاجہاںڈاکٹروں نے 5 شہریوں کی شہادت کی اعلان کیا۔
گذشتہ جمعہ کےروز مغربی کنارے کی جنین اور الخلیل گورنریوں میں قابض فوج کی گولیوں سے 7 فلسطینیجاں بحق ہوگئے، قابض فوج نے درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا اور مسجد اقصیٰ میںنماز پر پابندیاں سخت کردی ہیں۔
وزارت صحت نےاطلاع دی ہے کہ جنین شہر میں 3 شہری شہید اور 15 دیگر زخمی ہوئے، جن میں 4 کی حالتتشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اسرائیلی قابضفوج تقریباً 10 گھنٹے تک جاری رہنے والی فوجی کارروائی کے بعد شہر اور اس کے کیمپسے پیچھے ہٹ گئی۔
آپریشن کے دورانقابض فوج نے 3 مقامات پر ڈرون سے بمباری کی جس کے نتیجے میں القدس بریگیڈ سےوابستہ "جنین بریگیڈ” کے ایک کمانڈر سمیت 3 جوان مارے گئے۔
قابض فوج نے ابنسینا ہسپتال کو گھیرے میں لے کر7 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا، لاؤڈ سپیکر کے ذریعےہسپتال کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا، متعدد طبی عملے کو ہسپتال چھوڑنے پر مجبور کیا،انہیں فیلڈ انسپکشن اور تفتیش کا نشانہ بنایا اور ان میں سے متعدد کو گرفتار کر لیا۔