جمعه 15/نوامبر/2024

یورپی یونین کی فلسطین میں 500 نئے گھربنانے کے اسرائیلی اعلان کی مذمت

اتوار 27-نومبر-2016

یورپی یونین نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے مشرقی بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے لیے مزید 500 نئے مکانات تعمیر کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی کی مندوبہ فیڈریکا موگرینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یورپی یونین فلسطینی شہر بیت المقدس میں ’رمات شلومو‘ یہودی کالونی میں مزید پانچ سو مکانات تعمیر کرنے کے اسرائیلی اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست سے غیرقانونی یہودی آباد کاری روکنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کو فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے حل میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیتی ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی نجی اراضی پر یہودی آباد کاری کے  مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن کے لیے جاری مساعی بری طرح متاثر ہوسکتی ہیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں عبرانی  اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ کہا تھا کہ بیت المقدس میں اسرائیل کی پلاننگ کمیٹی نے  پانچ سو نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔

بیت المقدس میں یہ نئی تعمیرات ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہیں جب امریکا میں اسرائیل نواز ری پبلیکن لیڈر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے ٹرمپ کی جیت کے بعد بیت المقدس میں بڑے پیمانے پر یہودی آباد کاری کے منصوبوں پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پلاننگ کمیٹی کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رمات شلومو کالونی میں76دونم رقبے پر 500 گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ یہ مکانات فلسطینیوں کی نجی ملکیتی اراضی پر تعمیر کیے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت فلسطینیوں کی نجی ملکیتی اراضی پر یہودی کالونیاں آباد کرنے کو قانونی قرار دیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی