مقبوضہ مغربی کنارے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اٹھارہ سالہ فلسطینی نوجوان کو سرحدی پولیس اہلکاروں پر چاقو حملے کی دھمکی کی پاداش میں گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کے روز غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے "تفوح” جنکشن میں پیش آیا۔
اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان لوبا السمری نے فلسطینی نوجوان کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرحوم کا تعلق قیلیلہ سے تھا۔ السمری نے دعوی کیا کہ اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بننے والے فلسطینی نوجوان نے قابض اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے رکنے کی کال کو نظر انداز کیا اور وہ چاقو سے حملے کی غرض سے ان کی جانب پیش قدمی کرتا رہا، جس کی وجہ سے ‘مجبورا’ فوجیوں کو اس پر فائر کرنا پڑا۔
جائے حادثہ کے قریب سے گزرنے والے عینی شاہد راہ گیروں نے پولیس ترجمان کے موقف کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے نوجواں کو بغیر کسی وجہ کے روکا اور پھر گولے مارنے سے پہلے اس سے مذاق کرنے لگے۔ فائرنگ کے بعد زخمی نوجواں کو سڑک پر خون بہنے کے لئے چھوڑ دیا گیا اور اسی کسی قسم کی طبی امداد نہیں دی گئی۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت نے سرکاری طور پر اس امر کی تصدیق کی ہے کہ کہ جنوب نابلس میں زعترہ کراسنگ کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے ایک نامعلوم فلسطینی شہری کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔