فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے کارکنان اور رہ نماؤں کے خلاف نیا کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس میں فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن سمیت کم سے کم گیاہ اہم ارکان کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے رام اللہ میں گھر گھر تلاشی کے دوران رکن پارلیمنٹ احمد مبارک ابو مالک کو حراست میں لے لیا۔ ابو مالک حماس کے پارلیمانی بلاک ’اصلاح وتبدیلی‘ کے رکن ہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے حماس رہ نماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران جماعت کے مقامی رہ نما الشیخ فلاح ندی ابو طاھر، مصنف اور افسانہ نگار ولید الھودلی، سابق اسیر باراہیم السبع، محمد دحلہ، محمد علی قرعان، شجاع درویش، جہاد کراجہ، محمود، عمر البرغوثی ،صائب فہمی ابو سلیم اور سابق اسیر محمد القیق کو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی احمد مبارک کی گرفتاری ان کے گھر سے عمل میں لائی گئی۔ احمد مبارک کی گرفتاری کے بعد اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی تعداد چھ ہوگئی ہےجن میں مروان البرغوثی، احمد سعدات، محمد جمال النتشہ، نزار رمضان، محمد ابو طیر ، حسن یوسف اور سابق وزیر وصفی قبہا شامل ہیں۔
صہیونی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں بیت امر کے مقام پر چھاپے مارے اور گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران لوٹ مار کی۔
نامہ نگار کے مطابق یہودی فوجیوں نے کارمی سور نامی یہودی کالونی کے جنوب میں بیت امر سے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا جو ظہر کے علاقے تک جاری رہا۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نے 18 سالہ عبد ناصر ابو ماریا کو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔