اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ پولیس نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے ساتھ کرپشن کے ایک کیس میں عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کے مالک اور صحافی ’ارنون موزیز‘ سے بھی پوچھ تاچھ شروع کی ہے۔
عبرانی ٹی وی 2 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کی انویسٹی گیشن یونٹ نے صحافی موزیز کو تفتیش کے لیے مسلسل تیسری بار طلب کیا ہے اور اس سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ موزیز پر ’کرپشن سے متعلق کیس2000 میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیش آئند ایام میں وزیراعظم نیتن یاھو اور صحافی موزیز دونوں کو کیس نمبر 2000 اور 1000 میں ملوث ہونے کے الزامات میں طلب کیا جاسکتا ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی کاروباری شخصیت شیلدون ایدلسن اور اخبار’یسرائیل ھیوم‘ کے مالک کو بھی کرپشن کیس2000 میں پوچھ تاچھ کے لیے بلایا جاسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کرپشن کیس 2000 اور کیس 1000 کی ایک ساتھ تحقیقات کررہی ہے۔ آئندہ ایام میں وزیراعظم نیتن یاھو اور ان کے سابق سیکرٹری یائیر کو دو تاجروں انرونون ملیشن اور جیمز فاکر سے گراں قیمت تحائف وصول کرنے کے الزام میں تفتیش کے لیے بلایا جاسکتا ہے۔
ادھر اسی سیاق میں اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں وزیراعظم نیتن یاھو کی کرپشن کے الزامات کے بعد ان کے استعفے کے حق میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ گذشتہ روز بھی سیکڑوں افراد نے نیتن یاھو کے استعفے کے حق میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے الزام عاید کیا کہ نیتن یاھو قومی خزانے کی لوٹ مار میں ملوث ہیں، نیز ان کی پالیسیوں سے ملک عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوگیا ہے۔ اس لیے وہ فوری طور پر وزارت عظمیٰ کےعہدے سے استعفیٰ پیش کریں۔