چهارشنبه 30/آوریل/2025

’اسماعیل ھنیہ کو دیا گیا پروٹوکول مصری موقف میں لچک کا عکاس ہے‘

بدھ 25-جنوری-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےسیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ جماعت کے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ ان دنوں مصر کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نےمصری حکومت اور انٹیلی جنس حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ اور ان کے ہمراہ جماعت کا وفد قطر سے ایک ہوائی جہاز کے ذریعے گذشتہ اتوار کو قاہرہ پہنچا تھا جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔ فلسطینی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ قاہرہ میں حماس کےوفد کے استقبال سے ظاہرہوتا ہے کہ مصری حکومت حماس کےحوالے سے اپنے موقف میں لچک رکھتی ہے اور وہ جماعت کی جانب سے مصر کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے موقف کو سمجھنے لگی ہے۔

ذرائع کے مطابق اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں حماس کا وفد مزید چند دن تک قاہرہ میں قیام کرے گا جہاں وفد کی ملاقاتیں مصری حکام کے ساتھ مزید ہوں گی۔ تاہم ان ملاقاتوں کا ایجنڈا اور تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

قاہرہ کے سیکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے’اناطولیہ‘ کو بتایا کہ اسماعیل ھنیہ اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کو قاہرہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر وصول کیا گیا جہاں انہیں سیکیورٹی میں ان کے ٹھکانے تک پہنچایا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسماعیل ھنیہ کا یہ مصر کا باضابطہ دورہ ہے اور اس دورے کے بعد غزہ لوٹ آئیں گے۔ اپنے اس دورے کے دوران حماس کا وفد قاہرہ حکام سے غزہ کی پٹی کے عوام کے مسائل اور فلسطین کی موجودہ صورت حال پر بات چیت کریں گے۔

قبل ازیں ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ مصری حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے ہوائی اڈے پر اسماعیل ھنیہ کو وصول کیا۔

فلسطینی تجزیہ نگار حسام الدجنی نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتےہوئے اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں حماس کےوفد کے دورے کو کامیاب اور مثبت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مصری حکام کی جانب سے حماس کی قیادت کا خیر مقدم کیا گیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مصر حماس کے موقف کو سمجھنے لگا ہے اور قاہرہ قیادت حماس کے حوالے سے اپنے موقف میں لچک کا مظاہرہ کررہی ہے۔

حال ہی میں حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے مرکزاطلاعات فلسطین کودیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ حماس اور مصری قیادت کے درمیان جلد ہی مذاکرات ہوں گے۔

مختصر لنک:

کاپی