اسرائیلی جیلوں میں قید اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ارکان نے اگلے دو سال کے لیے نئی قیادت کا انتخاب کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے اسیران میڈیا مرکز نے بتایا ہے کہ جماعت کے اسیران نے سنہ 2017ء اور 2019ء کے دوران اپنی نئی قیادت کا انتخاب کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیران قیادت کا انتخاب روٹین کی تنظیمی فہرستوں کے مطابق عمل میں لایا گیا۔ اسیران قیادت کا چناؤ تمام جیلوں سے چار مراحل میں کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں عمومی شوریٰ کا انتحاب عمل میں لایا گیا جس میں صہیونی جیلوں میں 51 اسیران کو شوریٰ کونسل کا رکن منتخب کیا گیا۔
دوسرے مرحلے میں سینیر لیڈرشپ کونسل کا انتخاب عمل میں لایا گیا جس میں جنرل شوریٰ کے 11 ارکان اور چار بڑی جیلوں النقب، عوفر، ریمون اور مجد کے چار امراء کو شامل کیا گیایوں لیڈرشپ کونسل کےارکان کی تعداد 15 ہوگئی۔
تیسرے مرحلے میں جنرل لیڈر شپ کے چیئرمین کا انتخاب عمل میں لایا گیا اور چوتھے مرحلے میں وائس چیئرمین کا چناؤ کیا گیا۔
انتخابی کمیٹی کے مطابق اسیران نے سینیر لیڈرشپ کونسل کے چیئرمین کے لیے اس بار بھی اسیر مہند شریم پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جب کہ اسیر عباس السید کو کونسل کا وائس چیئر مین مقررکیا گیا۔
اسیر احمد القدرہ، محمود شریتح، عثمال بلال منیر مرعی، سلامہ القطاوی، معمر اشحروری، بلال البرغوثی، اسلام جرار، اشرف زغیر کو اسیران کی مشاورت کونسل کا رکن منتخب کیا گیا۔