اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو گذشتہ روز برطانیہ کے خصوصی دورے پر لندن پہنچے جہاں انہوں نے اپنی برطانوی ہم منصب تھریسا مے سے ملاقات کی۔ نیتن یاھو کی آمد کے موقع پر لندن اور دوسرے شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانوی وزیراعظم نیتن یاھو ایک ایسے وقت میں لندن پہنچے ہیں جب برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے چند روز قبل نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’وللا‘ کے مطابق نیتن یاھو اور تھریسا مے کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دو طرفہ تعلقات، ایران اور امریکا کے درمیان تہران کے بیلسٹک میزائل تجربات پر پیدا ہونے والی کشیدگی اور مسئلہ فلسطین پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیتن یاھو برطانیہ کے بعد دوسرے یورپی ملکوں کا بھی دورہ کریں گے۔ ان کے برطانیہ پہنچنے پر مختلف شہروں میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس میں مسلمانوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاھو ایک ایسے وقت میں یورپ کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں جب امریکا میں بھی اسرائیل کی حامی حکومت قائم ہوچکی ہے۔ یورپی ممالک اسرائیل پر فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں مگر امریکا کی نو منتخب حکومت فلسطین میں یہودی آباد کاری کی حامی ہے۔