اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مرکزی رہ نما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی نظریاتی انحراف، انتہاپسندی، دہشت گردی اور ظلم کی ہرشکل کے باغی لوگوں کی سرزمین ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تشدد اور دہشت گردی کی ہرشکل قابل مذمت ہے۔
مرکزاطلاعات فسطین کے مطابق حماس رہ نما نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کو ایک غاصب ریاست کی طرف سے تشدد، انتہا پسندی اور منظم دہشت گردی کا سامنا ہے۔ غزہ کے عوام نے انتہا پسندی، غلو، تشدد اور دہشت گردی کی ہرشکل کو پاؤں کی ٹھوکر رسید کی ہے۔ فلسطینی قوم نے اپنے قول و عمل سے ثابت کیا ہے کہ ہماری جنگ صرف قابض دشمن کے خلاف ہے۔ فلسطینی اسرائیلی قابض دشمن کے سوا کسی کے خلاف بندوق نہیں اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اسلامی تحریکیں مظلوم ہیں۔ کہیں حکومتوں کی انتہا پسندی کا شکار ہیں اور کہیں دہشت گرد گروپوں کے نرغے میں ہیں۔ خلیل الحیہ نے فلسطینی وزارت مذہبی امور پر زور دیا کہ وہ کہ فلسطینی نوجوانوں میں دین کی درست تفہیم اور مذہبی بیداری کے لیے اپنی ذمہ داریاں انجام دے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کی ہرشکل کے خلاف علم بغاوت بلند کیا ہے۔ ہم دہشت گردی کو قبول کرتے ہیں اور نہ ہی انتہا پسندی کو قبول کریں گے۔ غزہ کےعوام اور پوری فلسطینی قوم صہیونی دشمن کی منظم دہشت گردی کا شکار ہے۔