چهارشنبه 30/آوریل/2025

اذان پر پابندی صہیونی دشمن کی فلسطینیوں کےخلاف ناکام سازش ہے: ھنیہ

ہفتہ 11-مارچ-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی مساجد میں اذان پر پابندی اسرائیل کی گھناؤنی سازش ہے مگر صہیونی دشمن اپنی اس سازش میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار غزہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی پارلیمنٹ کے فیصلے کے باوجود فلسطینی قوم مساجد میں اذانیں دیتے رہیں گے۔ فلسطینی قوم صہیونی دشمن کے اس خطرناک چیلنج کا پوری قوت اور بہادری کے ساتھ جواب دیں گے اور مسجد اقصیٰ اور تمام فلسطینی مساجد کے خلاف سازش کو ناکام بنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی مساجد میں اذان پر پابنددی کا اسرائیلی قانون مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی جاری سازشوں کا تسلسل ہے۔

حماس رہ نما نے شمالی اور جنوبی فلسطین کے ان فلسطینی شہریوں کو اسلامی تشخص پر قائم رہنے پرشاندار خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ صہیونی جبر کے سائے تلے رہنے کے باوجود اندرون فلسطین کے مسلمانوں نے اذان، مساجد اور نمازوں پر پابندی کی ہرسازش کا پامردی سے مقابلہ کرکے اسے ناکام بنایا ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی کنیسٹ نے ایک متنازع مسودہ قانون پر ابتدائی رائے شماری کرانے کے بعد اس کی منظوری دی تھی جس میں بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے شہروں کی مساجد میں اذان پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

قرارداد کی حمایت میں 120 کے ایوان میں 55 نے حمایت اور 48 نے مخالفت کی تھی۔ اس قانون کے تحت رات گیارہ  بجے سے صبح  سات بجے تک مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان نہیں دی جاسکتی۔ قانون کے تحت خلاف ورزی کرنے پر مسجد کی انتظامیہ کو 5سے 10 ہزار شیکل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ امریکی کرنسی میںی یہ رقم 1300 سے 2600 ڈالر کے مساوی ہے۔

بعد ازاں اسماعیل ھنیہ نے غرب اردن میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینی بلاگر باسل الاعرج کے والد سے ٹیلیفون پر تعزیت کی۔ انہوں نے کہا کہ شہید الاعرج کا خون جلد رنگ لائے گا اور فلسطینی قوم قابض دشمن کے تسلط سے جلد آزادی کی منزل سے ہم کنارہوگی۔

مختصر لنک:

کاپی