فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں چند روز قبل اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینی بلاگر باسل الاعرج کے والد پر عباس ملیشیا کے جلادوں نے وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عباس ملیشیا کی درندگی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تشدد کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہید فلسطینی بلاگر باسل الاعرج کے والد اور اس کے دیگر اقارب گذشتہ روز غرب اردن میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور شہید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نکالے گئے ایک جلوس پر عباس ملیشیا کے غنڈہ گردوں نے وحشیانہ تشدد کیا۔
اس موقع پر عباس ملیشیا کے غنڈہ گردوں نے احتجاجی ریلی میں حصہ لینے والے فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کارکنوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
ادھر حماس نے شہید فلسطینی باسل الاعرج کے والد اور دیگر شہریوں پر وحشیانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے غیراخلاقی حرکت اور بدترین درندگی قرار دیا ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی جماعت شہید فلسطینی کے والد پر تشدد کو قوم دشمن کارروائی پر محمول کرتے ہوئے اس جرم میں ملوث اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ باسل الاعرج کے والد پر تشدد اس بات کا بین ثبوت ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اظہار رائے کی آزادی کو صہیونی ریاست کی طرح طاقت سے کچلنے کی ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔