عبرانی ٹی وی چینل 12 نے انکشاف کیا ہے کہ کل سوموار کی شامتنظیم آزادی فلسطین[ PLO]کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری حسین الشیخ نے اسرائیلی انٹیلی جنس ادارے شن بیٹ کے سربراہ رونن بار سےملاقات کی۔
چینل نے بتایا کہ ملاقات کا مقصد دونوں فریقوں کے درمیان سکیورٹیکوآرڈینیشن کو بڑھانا اور مغربی کنارے میں مزاحمتی کارروائیوں میں اضافے کو روکنے کےساتھ ساتھ اتھارٹی کو مضبوط کرنا ہے۔
یہ ملاقات اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے اسبات کی تصدیق کے چند گھنٹے بعد ہوئی کہ ان کی حکومت فلسطینی اتھارٹی کے استحکام کویقینی بنانے کے لیے فکرمند ہے۔
نیتن یاہو نے سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا کہ اتھارٹیکی سہولت کاری کے حوالے سے امریکا سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا۔
کونسل نے نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کو فلسطینیاتھارتی کو "معاشی سہولیات دینے” اور مراعات دینے کا فیصلہ کرنے کا اختیاردیا۔
اس خبر پر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
پیر کے روز اسلامی جہاد تحریک کے رہ نما مہار الاخرس نے فلسطینیاتھارٹی پر مزاحمتی کارکنوں کی نگرانی، ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور انہیں”اسرائیل” کے حوالے کرنے کا الزام عائد کیا۔
الاخرس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم جنین میں اتھارٹی کےاداروں کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کا جو مشاہدہ کر رہے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مزاحمتکاروں کو دبانے اور مزاحمت کو کچلنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کےساتھ تعاونکررہی ہے۔