اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بعد فلسطین کی ایک دوسری سیاسی جماعت ’عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین‘ نےبھی رام اللہ اتھارٹی کے اعلان کردہ بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی محاذ کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مئی میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان قومی اتفاق رائے کے منافی اور فلسطینی سیاسی قوتوں سے مشاورت کے بغیر کیا گیا۔ اس لیے عوامی محاذ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے سے انکار کرتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی ایک طرف مغربی کنارے کے علاقوں میں بلدیات انتخابات میں مصروف ہے اور دوسری جانب سیاسی جماعتوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن جاری ہے۔ سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے خلاف طاقت کا استعمال جمہوری اور سیاسی اقدار کے منافی ہے۔
عوامی محاذ نے گذشتہ روز رام اللہ میں پرامن مظاہرین پر عباس ملیشیا کے وحشیانہ تشدد کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ عباس ملیشیا غرب اردن میں شہری آزادیوں اور بنیادی حقوق کو پامال کرنے میں ملوث ہے۔
بیان میں غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی تعاون کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ فلسطینی ملیشیا اسرائیلی ریاست کے ایماء پر فلسطینی سیاسی اور مزاحمتی تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کررہی ہے۔
عوامی محاذ کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اعلان کردہ بلدیاتی انتخابات کے لیے اس وقت فضاء سازگار نہیں۔ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کا اعلان کرکے آمرانہ طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔