فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام عقوبت خانے میں ایک سیاسی کارکن فادی عبدالدائم کو عباس ملیشیا کےجلادوں نے ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ دوسری جانب مضروب فلسطینی اسیر کے اہل خانہ نے رام اللہ اتھارٹی کے جبرو تشدد اور عباس ملیشیا کے جلادوں کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
اسیر فادی عبدالدائم کے اہل خانہ نے رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور اسیر فادی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
اسیرکے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں اطلاعات ملیں ہیں کہ عباس ملیشیا کے جلادوں نے فادی عبدالدائم کو وحشیانہ تشدد کانشانہ بنایا ہے۔ اسیر 36 سالہ فادی عبدالدائم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ فادی کی جیل سے رہائی تک عباس ملیشیا کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
خیال رہے کہ فادی عبدالدائم کو عباس ملیشیا کے ایجنٹ ماضی میں بھی متعدد مرتبہ حراست میں لے کر تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ انہیں ہربار سیاسی بنیادوں پر حراست میں لیا جاتا ہے اور دوران حراست وحشیانہ تشدد کانشانہ بنایا جاتا ہے۔