کل 30 مارچ کو فلسطین میں قومی سطح پر’یوم الارض‘ منایا گیا۔ یوم الارض کی مناسبت سے فلسطین بھر میں فلسطینی شہریوں نے صہیونی ریاست کے ناجائز اور غاصبانہ تسلط کے خلاف مظاہرے، جلسےجلوس اور ریلیاں نکالیں۔ کئی علاقوں میں قابض فوج اور فلسطینیوں کےدرمیان تصادم ہوا۔ صہیونی فورسز نے نہتے مظاہرین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس کےنتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ ریلیوں میں شریک نقاب پوش شہریوں نے قابض فوج اور پولیس پر سنگ باری کی اور پٹرول بموں سے حملے کیے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کے روز غرب اردن کے مختلف شہروں مین ’یوم الارض‘ کی مناسبت سے نکالی جانے والی ریلیوں پر صہیونی فوج نے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا۔ مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ، ربڑ کی گولیوں، لاٹھی چارج اور صوتی بموں سے حملے کیے گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگارووں کے مطابق فلسطین میں کل 30 مارچ کو یوم الارض کی مناسبت سے قریہ قریہ احتجاجی جلوس اورریلیاں نکالیں۔
اکتالیس ویں یوم الارض کے سب سے بڑے جلوس غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم اور شمالی شہر نابلس میں نکالے جن میں ہزاروں فلسطینیوں نے حصہ لیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطین پرناجائز اسرائیلی قبضے کے خلاف نعرے درج تھے۔
یوم الارض ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی قایدین نے صہیونی ریاست کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی کاولونیوں کا قیام ارض فلسطین پر قبضے اور ناجائز تسلط کو مستحکم کرنے کی سازشوں کا تسلسل ہے۔
بیت لحم مین فلسطینی مذہبی سیاسی جماعتوں کی اپیل پر نکالی گئی ایک ریلی میں سیکڑوں شہریوں نے شرکت کی۔ یہ ریلی آرتھوڈوکس کلب سے شروع ہوئی اور بیت جالا سے ہوتے ہوئے کریمزان کے مقام پر اختتام پذیر ہوئی۔
اس موقع پر ریلی میں شریک فلسطینی شہریوں نے فلسطین پر ناجائز اسرائیلی قبضے کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔