فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کے عوام کی صہیونی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے سرگرم عالمی مہم نے 22 اپریل سے ناکہ بندی کے خلاف سرگرمیاں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسداد معاشی ناکہ بندی غزہ کی انتظامی کمیٹی کی طرف سے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا گیا ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی کی طرف عالمی توجہ مبذول کرنے کے لیے سرگرمیاں بائیس اپریل سے شروع ہو جائیں گی۔
انسداد ناکہ بندی مہم کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس بار غزہ پر پابندیوں کی بناء پر فلسطینی اتھارٹی کے خلاف بھی مہمات چلائی جائیں گے۔ عالمی برادری سےان مہمات میں مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لیے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل دونوں پر دباؤ ڈالیں۔
پریس کانفرنس کے دوران انسداد ناکہ بندی غزہ مہم کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اندورن فلسطین اور بیرون ملک غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کی آگاہی کے حوالے سے پریس کانفرنسیں، ذرائع ابلاغ کے ذریعے خصوصی پروگرام نشر کرنے اور ریلیوں کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ مساجد کے آئمہ اور خطباء حضرات کوتک غزہ کے محصورین کاپیغام پہنچایا جائے گا تاکہ وہ بھی منبر ومحراب کے ذریعے اس اہم فوری حل طلب مسئلے پر عوام الناس کی توجہ مبذول کراسکیں۔
مہمات میں غزہ کی پٹی کے محصورین کے معاشی مسائل، ان کے بیرون ملک سفر پرعاید پابندیوں، غزہ کے بیمار شہریوں کو علاج کی راہ میں درپیش مشکلات اور صہیونی ریاست کی مسلط کردہ پابندیوں اور ان کے منفی اثرات کو اجاگر کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر سنہ 2006ء کے بعد سے صہیونی ریاست نے اقتصادی پابندیاں عاید کر رکھی ہیں۔ غزہ کے شہریوں کے بیرون ملک سفر پربھی پابندی ہے۔ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی نے بھی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے غزہ کے ہزاروں ملازمین کی تنخواہوں میں تیس فی صد کمی کردی تھی۔