فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت نام نہاد پولیس نے گذشتہ روز غرب اردن سے مزید چھ فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے یا۔ عباس ملیشیا کی طرف سے سیاسی بنیادوں پر دو کارکنوں کو سیکیورٹی مراکز میں پیش ہونے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں جب کہ تین سابق اسیران اور تین طلباء کو بدستور حراست میں رکھا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے ایک کارروائی کے دوران جامعہ الخلیل کے طالب علم علا الزعاقیق، ماہر صبارنہ کو بیت امر سے حراست میں لیا۔ یہ دونوں اسرائیلی جیلوں میں بھی قید رہ چکے ہیں۔ فلسطینی انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکاروں نے ایک فلسطینی شہری کی اہلیہ کو زدو کوب کیا اور اس کے ساتھ انتہائی شرمناک طرز عمل کا مظاہرہ کیا گیا۔
ادھر نابلس میں عباس ملیشیا نے جامعہ النجاح کے طالب علم ماک غانم اور عمر شخشیر کو حراست میں لے لیا۔ دونوں شہری طلباء تنظیم اسلامک بلاک کی منعقدہ کردی ایک تقریب میں شریک تھے۔ عباس ملیشیا نے گھروں پر چھاپوں کے دوران توڑپھوڑ کی قیمتی سامان لوٹ لیا۔
اطلاعات کے مطابق طولکرم شہر میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے سابق اسیر حسام یونس کو بلعا کےمقام سے اس کے گھر پرچھاپے کے دوران گرفتار کیا۔
سلفیت میں جامعہ النجاح کے طالب علم اسید رعی اور اس کے بھائی عبدالرحمان مرعی کو آج سیکیورٹی مرکز میں پیش ہونے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔