اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ ان کی جماعت غزہ کےعوامی مسائل کے حل کے لیے تمام جماعتوں کےساتھ مل کرکام کرنے کو تیار ہے۔ حماس اور تحریک فتح کی قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات میں حماس کی قیادت نے فتح کی طرف سے اٹھائے گئے تمام سوالوں کے جواب دے دیے ہیں مگر فتح کی طرف سے حماس کے سوالوں کے جوابات نہیں دیے گئے۔ حماس کوان سوالوں کےجوابات کا انتظار ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق ایک بیان میں ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ حماس اور فتح کی قیادت کے درمیان 18 اپریل کو ہونے والی ملاقات میں فتح کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کے جوابات دے دیے تھے۔ اس موقع پر حماس رہ نما روحی فتوح اور احمد حلس نے فتح کو اپنے اعتراضات سے آگاہ کیا ہے مگر فتح کی طرف سے حماس کے سوالوں کا جواب نہیں دیا جاسکتا۔
ابو مرزوق کا کہنا ہے کہ حماس ذرائع ابلاغ میں آنے والی باتوں پریقین نہیں رکھتی، تحریک فتح کو اپنے موقف کے بارے میں باضابطہ طور پرآگاہ کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ حماس اور فتح کی قیادت کے درمیان 18 اپریل کو غزہ کی پٹی میں جاری بجلی اور دیگر بحرانوں کے حل کے سلسلے میں بات چیت کی گئی تھی۔
حماس کے ترجمان فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے فتح کے سامنے اپنے سوالات پیش کیے ہیں، ان میں غزہ کی پٹی میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، بجلی کا بحران، ایندھن کی سپلائی بند کرنے، ٹیکسوں میں اضافہ اور دیگر اہم معاملات شامل ہیں۔