اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ آج یکم مئی 2017ء بہ روز سوموار جماعت کا نیا سیاسی منشور جاری کرنے جارہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی قیادت آج قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جمع ہوگی جہاں جماعت کے نئے سیاسی منشور کا اعلان کیا جائے گا۔ اس موقع پر صحافیوں، دانشوروں اور سیاسی قائدین کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ جماعت نے ’اصولی دستاویز اور عمومی پالیسی‘ کے عنوان سے ایک نیا منشور تیار کیا ہے جسے یکم مئی بہ روز سوموار جاری کیا جائے گا۔
حماس کے موجودہ سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جماعت کی قیادت نے نئے سیاسی منشور کی تیاری پر گذشتہ ایک سال سے زاید عرصے سے نہایت عرق ریزی کے ساتھ کام کیا ہے۔ نیا سیاسی اعلامیہ جماعت کے 30 سالہ سفر کا نچوڑ ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں حماس کے ترجمان نے کہا کہ تھا کہ جماعت موجودہ حالات کے تناظر میں ایک نیا منشور تیار کررہی ہے۔ نئے منشور میں جماعت کے بنیادی اصولوں کو قائم رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس نے نئے منشور میں آزادی کے لیے مسلح جدو جہد کو کلیدی اصول کے طور اپنانے کے ساتھ ساتھ امریکا، یورپی یونین، روس اور اقوام متحدہ پر مشتمل گروپ چار کے اس مطالبے کو بھی رد کردیا ہے جس میں حماس سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔