بھارتی ذرائع ابلاغ میں نشرکی گئی ایک ویڈیو میں ایک 19 سالہ لڑکی کو تین مشتبہ ملزمان کی جانب سے زندہ دفن کیے جانےکے بعد قبر سے نکل آنے کے واقعے کا چرچا ہے۔
اخبار ’ڈیلی میل‘ کی رپورٹ کے مطابق ریاست بہار سے تعلق رکھنے والی ایک انیس سالہ خوشبو خاتون اپنے گھر جا رہی تھی کہ تین افراد نے اسے اٹھایا اور ایک تین میٹر گہرے گڑھے میں ڈال کر اوپر مٹی پھینک دی۔
فوٹیج میں امدادی کارکنوں کو خوشبو خاتون کو گڑھے سے نکالتے دیکھا جاسکتا ہے۔ اسے محلے کے گوویند پور قبرستان میں زندہ دفن کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خوش بو خاتون جب گھر نہ لوٹی تو اس کے والدین 43 سالہ محمد عظیم انصاری اور والدہ 40 سالہ سانگانا خاتون کو بیٹی کے حوالے سے پریشانی لاحق ہوئی۔ انہوں نے پولیس کو اطلاع کی۔ تلاش کرنے پر ایک تازہ کھودے گئے گڑھے کے اندر سے مٹی ہٹائی گئی تو اندر دبی لڑکی زندہ باہر نکل آئی۔
لڑکی نے بتایا کہ تین افراد اسے زندہ دفن کرنا چاہتے تھے۔ پولیس مشتبہ ملزمان کی تلاش میں مصروف ہے۔ ان میں سے ایک ملزم کی شناخت امیت شاہ کے نام سے کی گئی ہے جو ایک مقامی کاروباری شخص ہے۔ امیت شاہ اور دو دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جار ہے ہیں۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق لڑکی کو زندہ دفن کرنے کی سازش کا محرک اراضی کا تنازع ہے۔