ترک وزیرخارجہ موکود چاوش اوگلو نے اسماعیل ھنیہ کو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ منتخب کیے جانے پر انہیں مبارک باد پیش کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک وزیرخارجہ مولوجود چاوش اوگلو نے گذشتہ روز اسماعیل ھنیہ کو ٹیلیفون کرکے انہیں جماعت کے سیاسی شعبے کا سربراہ منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی اور انہیں ترک حکومت کی جانب سے اپنے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔
اس موقع پر ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کو حماس کی نئی قیادت پر مکمل اعتماد اور بھروسہ ہے۔ وہ اسماعیل ھنیہ کو جماعت کے سیاسی شعبے کا قاید منتخب کئے جانے اور دیگر ارکان کے انتخاب پرحماس کو مبارک باد پیش کرتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی فلسطینی قوم کے منصفانہ مطالبات، بالخصوص حق خود ارادیت، بیت المقدس کی صہیونی پنچوں سے آزادی اور قبلہ کے دفاع کی حمایت جاری رکھے گا۔
ترک وزیرخارجہ نے حماس کی جماعت کی سطح پر جمہوری پالیسی کی تعریف کی اور کیا کہ حماس ایک مکمل جمہوری اور قابل اعتماد سیاسی انداز میں اپنے قائدین کا انتخاب کرکے اپنی جمہوریت پسندی کا ثبوت پیش کررہی ہے۔
دوسری جانب اسماعیل ھنیہ نے ترک وزیرخارجہ کی طرف سے تہنیتی پیغام پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس اور پوری فلسطینی قوم ترک حکومت، ترک صدر اور قوم کی طرف سے ہرممکن تعاون اور حمایت پر ان کی شکر گذار ہے۔
دونوں رہ نماؤں میں فلسطین کی موجودہ صورت حال اور عالمی و علاقائی مسائل پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ادھر گذشتہ روز اسماعیل ھنیہ نے اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کے اہل خانہ سے بھی ٹیلیفون کرکےان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بھوک ہڑتالی اسیر رہ نما مروان البرغوثی کی اہلیہ، اسیر رہ نما احمد سعدات کی اہلیہ، اسیرعباس السید اور حسن سلامہ سمیت کئی دوسرے اسیر بھوک ہڑتالی لیڈروں کے اہل خانہ کو ٹیلیفون کرکے انہیں اپنی مکمل حمایت اور یکجہتی کا یقین دلایا۔
اسماعیل ھنیہ نے اسلامی تحریک کے بانی الشیخ عبداللہ نمر درویش کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر تعزیت کی۔