فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی الرملہ‘ نامی جیل اسپتال میں 13 فلسطینی مریضوں کو منتقل کیا گیا جہاں انہیں بدترین حالات کا سامنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بہ ظاہر اسرائیلی انتظامیہ نے 13 فلسطینی مریضوں کو علاج کے بہانے الرملہ اسپتال منتقل کیا ہے مگر عملا انہیں وہاں بھی جیل جیسے بدترین حالات کا سامنا ہے۔ انہیں کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی جا رہی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الرملہ اسپتال میں بعض فلسطینی گذشتہ دس سال سے پابند سلاسل ہیں۔ ان کے علاج معالجے اور طبی سہولیات کی فراہمی میں صہیونی انتظامیہ مجرمانہ غفلت اور دانستہ لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
الرملہ اسپتال میں قید اسیران میں 20 سال قید کی سزا کا سامنا کرنے والے طولکرم کے معتصم رداد کو اسرائیلی اسپتال انتظامیہ کی طرف سے پانی پینے اور مخصوص خوراک کھانے کو کہا اور اسے کہا گیا کہ ڈاکٹر جلد ہی اس کا علاج شروع کریں گے مگر کئی روز گذر جانے کے بعد بھی اسے دیکھنے اور علاج کرنے کوئی ڈاکٹر نہیں آیا۔ صرف پانی پینے اور معمولی غذا کھانے سے اس کی حالت پہلے سے بھی بد گتر ہوگئی ہے۔