قابض صہیونی پولیس نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں تاریخی جامع مسجد الابراہیمی سے ایک فلسطینی نوجوان کو حراست میں لینے کےبعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کی مسجد ابراہیمی کے داخلی راستے سے حراست میں لیے گئے مشتبہ فلسطینی مزاحمت کار کےقبضے سے ایک چاقو بھی برآمد کیا گیا ہے۔
قابض پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش سےمعلوم ہوا ہے کہ حملہ آور اسرائیلی فوجیوں اور یہودی آباد کاروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنا چاہتا تھا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ زیرحراست فلسطینی نوجوان کی عمر 25 سال اور تعلق الخلیل شہر سے ہے۔ گرفتاری سے قبل اسرائیلی پولیس نے اس پر فائرنگ بھی کی تاہم وہ محفوظ رہا۔ اس نے اپنے ہاتھ میں تھامے چاقو سے اسرائیلی بارڈر سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے کی بھی کی کوشش کی مگر اس کا حملہ ناکام رہا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب پورٹل ’مفزاک لائف‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فوج نے ایک نوجوان فلسطینی کو حراست میں لیا ہے۔ وہ مسجد ابراہیمی کے قریب یہودی فوجیوں پر حملے کے لیے گھات لگائے بیٹھا تھا۔