فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے رام اللہ میں صدر محمود عباس کے ماتحت سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جماعت کے رہ نماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کی ایک بار پھر مذمت کی ہے۔ اسلامی جہاد نے سیاسی بنیادوں پر کارکنوں کو حراست میں لینے کا سلسلہ بند کرنے اور تمام گرفتار سیاسی کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے مرکزی رہ نما احمد المدلل نے غزہ کی پٹی میں جماعت کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف نکالی گئی ایک احتجاجی ریلی سے خطاب میں کہا کہ سیاسی کارکنوں کو بغیر کسی الزام کے گرفتار کرنا بدترین ظلم ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی زیرحراست جماعت کے کارکنوں اور رہ نماؤں کو فوری طور پررہا کرنے کا اعلان کرے اور مزید گرفتاریوں کا سلسلہ مستقل طور پر بند کیا جائے۔
اسلامی جہاد کے زیراہتمام فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے ہاتھوں سیاسی کارکنوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے خلاف نکالی گئی ریلی میں سیکڑوں شہریوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں گرفتار سیاسی کارکنوں کی تصاویر اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی اتھارٹی کی پالیسیوں کی شدید مذمت کی گئی تھی۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب میں فلسطینی اتھارٹی پر الزام عاید کیا کہ وہ مجاھدین کو کچلنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اسلامی جہاد کے کارکنوں اور رہ نماؤں کو بغیر کسی جرم کے صرف اسرائیل کی خوش نودی کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔