جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل کا وادی گولان میں شامی ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ

اتوار 12-نومبر-2017

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ گولان کی چوٹیوں پر شام کا ایک بغیر پائیلٹ جاسوس طیارہ مار گرایا ہے۔

اسرائیلی فوج کی خاتون ترجمان نے اتوار کو ایک بیان میں اطلاع دی ہے کہ روسی ساختہ اس ڈرون کو اسرائیل اور شام کے درمیان غیر فوجی علاقے میں پیٹریاٹ میزائل سے تباہ کیا گیا ہے۔یہ غیر فوجی علاقہ شام کے علاقے گولان کی چوٹیوں اور اسرائیل کے زیر قبضہ اس علاقے کے حصے کے درمیان واقع ہے۔

اسرائیلی فوج نے ستمبر میں گولان کی چوٹیوں ہی پر ایک ایرانی ساختہ ڈرون کو مار گرایا تھا۔ یہ ڈرون لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے زیر استعمال تھا اور وہ گولان کے علاقے میں جاسوسی مشن پر محو پرواز تھا۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے پڑوسی ملک شام کے گولان کی چوٹیوں کے بارہ سو مربع کلومیٹر علاقے پر 1967ء کی چھے روزہ جنگ کے دوران قبضہ کر لیا تھا اور چودہ سال کے بعد 1981ء میں اس کو صہیونی ریاست میں ضم کر لیا تھا لیکن عالمی برادری اس کے گولان کی چوٹیوں پر قبضے کو تسلیم نہیں کرتی ہے۔

گذشتہ چھے سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران میں شام سے اسرائیل اور مقبوضہ گولان کی چوٹیوں کی جانب ماضی میں متعدد مرتبہ راکٹ فائر کیے جاچکے ہیں ۔ اسرائیل ان راکٹ حملوں کے ردعمل میں شامی علاقوں پر فضائی حملے یا توپ خانے سے گولہ باری کرتا رہا ہے۔اسرائیلی طیاروں نے شام کے صوبہ القنیطرہ میں واقع ایک گاؤں الکوم میں حزب اللہ کے جنگودؤں اور ایک ایرانی جنرل کو بمباری کرکے ہلاک کردیا تھا۔فضائی حملے میں ان کی کار کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی