اسرائیلی فوج نے پیرکے روز شمالی سرحد پر الجلیل میں طبریا کے اطراف کے علاقے میں ایک ڈرون مار گرایا۔اسرائیل نے کہا یہ ڈرون ایرانی ساختہ تھا۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج نے شام اورلبنانی کی سرحد سے متصل شمالی علاقوں میں ہائی الرٹ نافذ کر دیا۔
اسرائیلی فوج نےرات کو ڈرون کا ملبہ اکٹھا کیا اور وضاحت کی کہ دو لڑاکا طیاروں اور ایک فوجی ہیلیکاپٹر کے ذریعے اس ڈرون کی مسلسل نگرانی کی جا رہی تھی۔
پیر کی صبح اسرائیلنے ایک ڈرون کو مار گرانے کے لیے استعمال کیے جانے والے طریقہ کا بھی انکشاف کیا۔اسرائیل نے کہا یہ ڈرون شام کی سرزمین سے اسرائیل کی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔
عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” کے مطابق بحیرہ طبریا کے شمال میں کھلے ہوئے علاقے میںڈرون کو طیارے سے داغے گئے میزائل یا اینٹی ایئر کرافٹ گن کی فائرنگ سے نہیں گرایاگیا بلکہ اسے "نرم ذرائع” مار گرایا گیا ہے۔ اخبار نے انکشاف کیا کہاسرائیلی فوج نے الیکٹرانک وارفیئر کا استعمال کرتے ہوئے ڈرون کو مار گرایا۔
اخبار نے وضاحت کیکہ اس الیکٹرانک وار فیئر میں ریموٹ سگنل بھیجے جاتے ہیں جو ڈرون کی نقل و حرکت میںخلل ڈالتے ہیں اور اسے مار گرانے کا سبب بن جاتے ہیں۔ "یدعوت احرونوت”نے انکشاف کیا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران اسرائیل نے لبنان اور غزہ کی پٹی کیسرحدوں پر ڈرون مار گرانے کے لیے یہی طریقہ استعمال کیا ہے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوجنے بتایا تھا کہ کہ اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہونے والا ڈرون ایرانی ساختہتھا۔