جمعه 15/نوامبر/2024

ملک بدری پرقید کو ترجیح، فلسطینی اسیر نے بھوک ہڑتال شروع کردی

اتوار 24-دسمبر-2017

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے ایک اسیر فلسطینی شہری نے اسرائیلی حکام کی طرف سے ملک بدری کی شرط پر رہائی کی پیش کش ٹھکراتے ہوئے بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 61 سالہ رزق الرجوب کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے دورا قصبے سے ہے۔ صہیونی حکام نے اسے 27 نومبر 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ گذشتہ روز اسرائیلی حکام کی طرف سے اسے کہا گیا کہ اگر وہ فلسطین سے چلا جاتا ہے تو اس شرط پر اسے رہا کیا جاسکتا ہے۔ اس پر رزق الرجوب نے دو ٹوک جواب دیا اور کہا کہ وہ ملک بدری پر قید کو ترجیح دے گا۔ ساتھ ہی اس نے بلا جواز اور غیرقانونی انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق اسیر الرجوب نے آج اتوار سے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ اسے اسرائیل کی ’عوفر‘ فوجی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں حکام نے اسے کہا کہ وہ ملک بدری کی شرط مان لے تو اسے رہا کیا جاسکتا ہے تاہم فلسطینی اسیر نے واضح کیا کہ وہ  جلاوطنی پر قید کو ترجیح دے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے رزق الرجوب اور اس کے اہل خانہ مسلسل زیرعتاب رہتے ہیں۔ چند ماہ قبل اسرائیلی فوج نے دورا کے مقام پر واقع ان کے گھر میں گھس کر توڑپھوڑ کی اور ان کی دو گاڑیاں  ضبط کرلی تھیں۔

اکسٹھ سالہ رزق الرجبو پانچ بچوں کے باپ ہیں۔ انہوں نے مجموعی طور پر 23 سال اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹی۔ قید کا 10 سال کا عرصہ انتظامی حراست میں گذرا۔

مختصر لنک:

کاپی