قابض اسرائیل کے قومیسلامتی کے وزیر ایتمار بین گویر نے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماہ رمضان کےدوران مغربی کنارے کے فلسطینیوں کے مسجد اقصی میں داخلے کو روکا جائے اور فلسطینیوںکے بیت المقدس اور اندرونی علاقوں میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔ .
عبرانی چینل 12نے رپورٹ کیا کہ بین گویر نے اسرائیلی حکومت سے مغربی کنارے کے فلسطینیوں کو مسجداقصیٰ میں داخل ہونے سے "بالکل” روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔
انہوں نے مقبوضہبیت المقدس اور ملک کے اندر 70 سال سے کم عمر کے فلسطینیوں کے داخلے کو روکنے کابھی مطالبہ کیا۔
دریں اثنا قابضفوج اور شین بیت (اندرونی سیکورٹی سروس) نے خبردار کیا ہے کہ "بین گویر کیپالیسی پورے علاقوں میں کشیدگی اور مسجداقصیٰ کو ایک ایسی جگہ میں تبدیل کرنے کا باعث بنے گی جس کے ارد گرد فلسطینی متحدہو جائیں گے”۔
عبرانی چینل نےعندیہ دیا کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کے داخلے کے حوالےسے کابینہ کے اجلاس کے دوران اگلے ہفتے کے اوائل میں شدید بحث کی جائے گی۔
اسی ذریعے کےمطابق اسرائیلی فوج اور شین بیت نے درخواست کی کہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں کے لیےمسجد اقصیٰ میں داخلے کی عمر 45 سال یا اس سے زیادہ مقرر کی جائے جواب میں قابضپولیس نے مطالبہ کیا کہ مسجد اقصیٰ میں ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو داخلے کیاجازت دی جائے۔
غزہ کے خلاف جارحیتکے آغاز سے ہی اسرائیلی قابض پولیس نے تمام علاقوں سے فلسطینی نمازیوں کے مسجد اقصیٰمیں داخلے پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ جمعہ کے روزبیت المقدس کے فلسطینیوں کومحدود سطح پر سخت شرائط پر مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دی جاتی ہے۔