اسرائیل کی ایک فوجی عدالتوں نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران زیرحراست 41 فلسطینی شہریوں کو تین سے 6 ماہ کی انتظامی حراست کی سزائیں سنائیں۔ انتظامی حراست کی سزائیں پانے والوں میں فلسطینی پارلیمنٹ کے ایک رکن خالدہ جرار بھی شامل ہیں۔ ان کی انتظامی قید میں ایک بار پھر توسیع کی گئی ہے۔
فلسطینی اسیران کی انتظامی حراست کی دی گئی سزاؤں میں تین ماہ سے چھ ماہ کی قید شامل ہے۔ یہ سزائیں حتمی نہیں بلکہ ان میں بار بار توسیع کی جاسکتی ہے۔
کلب برائے اسیران کی رپورٹ کے مطابق چار فلسطینیوں کو چار ماہ کی انتظامی قید کی سزا سنائی گئی۔ تین اسیران کو تین ماہ کی سزائیں دی گئیں۔
ادھر فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ایشل’ جیل میں انتظامی حراست کے تحت قید فلسطینیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ کئی فلسطینی اسیر بیمار ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اسیران کو طبی سہولیات کی فراہمی میں لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔
اسرائیل کی 22 جیلوں میں کم سے کم 6500 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 500 قیدی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل ہیں۔