فلسطین میں مختلف مقامات پر یہودی آباد کار تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کے لیے اکثر دھاوے بولتے رہتے ہیں۔ گذشتہ روز یہودی آباد کاروں نے ایک بڑی تعداد نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک فلسطینی شہری کے گھر کی چھت پر چڑھ گئے اور کئی گھنٹے چھت پر چڑھ کراشتعال انگیز انداز میں مذہبی رسومات کی ادائی شروع کردی۔
مقامی شہریوں نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد وسطی الخلیل میں تل الرمیدہ کے مقام پر فلسطینی سماجی کارکن عماد ابو شمسیہ کے گھر میں داخل ہوئے اور گھر کی چھت پر چڑھ کر مذہبی رسومات ادا کیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک مقامی یہودی کالونی کے آباد کاروں نے ابو شمسیہ کے گھر پر دھاوا بولا اور گھر کی چھت پر چڑھ گئے۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے انہیں فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔
خیال رہے کہ ابو شمسیہ ایک انسانی حقوق کے کارکن ہیں اور فلسطین میں اسرائیل کی انسانی حقوق کی پامالیوں کو بے نقاب کرنے پر کام کرتے ہیں۔ ایک شدید زخمی فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو اسرائیلی فوجی کی جانب سے گولیاں مارنے کی فوٹیج انہوں نے بنائی تھی۔ اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد الشریف کو گولیاں مارنے والے فلسطینی کے ملازمت سےفارغ کرکے اس کے خلاف برائے نام قانونی کارروائی کی گئی تھی اور اسے ڈیڑھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ یہودی آباد کاروں کو فلسطینی نوجوان کے قاتل الیور ازاریا کے خلاف کارراوئی کا غصہ تھا اور وہ اس غصے میں متعدد بارعماد ابو شمسیہ کی رہائش گاہ پر دھاوے بولتے رہے ہیں۔