اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے متعین امن مندوب ’نیکولائے میلاڈینوف‘ کے اس بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نے فلسطینی تحریک مزاحمت کو ’دہشت گردی‘ سے تعبیر کیا تھا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایلچی کا فلسطینی تحریک آزادی سے متعلق بیان فلسطینی قوم کے حقوق اور مطالبات کی توہین ہے۔ میلادینوف نے اسرائیل کے ناجائز تسلط کے خلاف فلسطینی مزاحمتی تحریک کو ’دہشت گردی‘ سے تعبیر کرکے اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی، نہتے فلسطینی بچوں، خواتین اور دیگر شہریوں کے وحشیانہ قتل عام کو سند جواز فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ میلا دینوف کا بیان عالمی قوانین کے بھی خلاف ہے۔ بین الاقوامی قوانین مظلوم فلسطینی قوم کو غاصب اور قابض ریاست کے خلاف مزاحمت اور اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے ہرطرح کی جدو جہد کا حق دیتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس فلسطینی قوم کی آزادی اور قابض صہیونی ریاست کے وحشیانہ قبضے اور سلب شدہ حقوق کے حصول کے لیے ہرسطح پر جدو جہد جاری رکھے گی۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے امن مندوب نے تین روز قبل غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینیوں کے حملے میں ایک یہودی آباد کار کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی کارروائیاں دہشت گردی کے زمرےمیں آتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہودی آباد کار کے قاتلوں کا طریقہ واردات امن کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جانا چاہیئے۔