اسرائیل اور فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق بدھ کی شام دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپ میں ایک فلسطینی شہید اور دو اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق جنین میں ایک مسلح جھڑپ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید جب کہ دو قابض فوجی زخمی ہوگئے۔ ایک زخمی فوجی کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ اور وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان کی شناخت احمد نصر جرار کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 22 سال بتائی جاتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس پر نابلس کے ایک مزاحمتی سیل کی قیادت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
احمد نصر جرار کے والد اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے اہم کمانڈر تھے۔ اسرائیلی فوج نے 2002ء میں ایک فضائی حملے میں شہید کردیا تھا۔ اس سے قبل جنین کے ایک معرکے میں وہ دونوں ٹانگوں سے محروم ہوگئے تھے۔ شہادت کے وقت وہ وہیل چیئرپر تھے جب بزدل صہیونی فوج نے انہیں میزائل حملے میں شہید کردیا تھا۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ بدھ کی شام جنین میں ہونے والی جھڑپ میں اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے بھی مانیٹرنگ کی اور دونوں طرف سے شدید فائرنگ کا سلسلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی فوج نے شہید فلسطینی کمانڈر نصر جرار کا مکان بھی دھماکے سے اڑا دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق شہید کے گھر کی مسماری کا سلسلہ رات اڑھائی بجے تک جاری رہا۔ اس دوران فائرنگ کی بھی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔
ادھراسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے احمد نصر جرارکی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اورکہا ہے کہ احمد جرار جماعت کے اہم مزاحمت کار کمانڈر تھے انہوں نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے صہیونی دشمن کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ہے۔