فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف قابض صہیونی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے دوران ایک فلسطینی شہری کو شہید اور 70 کو زخمی کرنے کے ساتھ ساتھ 9 شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز قابض صہیونی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران تشدد کے وحشیانہ حربوں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور 69 زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی فوج نے تین گھنٹے تک نابلس میں سرچ آپریشن جاری رکھا۔ اس دوران قابض فوج نے نہتے شہریوں پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور دسیوں زخمی ہوگئے۔ ان میں ایک زخمی شہری نابلس کے النجاح اسپتال میں دم توڑ گیا جب کہ اسپتال میں داخل کیے گئے مزید دو فلسطینیوں کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
شہید ہونے والے شہری کی شناخت خالد ولید تایہ کے نام سے کی گئی ہے اوراس کا تعلق مشرقی نابلس کے علاقے عراق التایہ سے ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہلال احمر کے مطابق منگل کے روز نابلس میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے دوروان 70 فلسطینی زخمی ہوئے۔ ان میں سے 12 کو براہ راست گولیاں ماری گئیں جن میں سے دو کی حالت خطرے میں ہے۔17 فلسطینی ربڑ کی گولیوں سے جب کہ 40 آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ منگل کو اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے شہر کے مشرقی علاقے پر دھاوا بولا اور تلاشی کا سلسلہ شاہراہ بیکر، جبل شمالی اور دیگر علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔ گھر گھر تلاشی کی کارروائی کے دوران نو فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن کی شناخت عبدالرحمان، نایف، ایاد، براء، یوسف شلھوب، ھانی خلفہ، کریم ابو صالحہ، مصعب الکونی اور سعدی دیویکات کے ناموں سے کی گئی ہے۔ ان میں سے چار فلسطینی ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن کے دوران فلسطینی شہریوں نے سڑکوں پرنکل کر اسرائیلی فوج گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔ قابض فوج نے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا، آنسوگیس کی شیلنگ کی اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجےمیں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔